यजुर्वेद - अध्याय 1/ मन्त्र 4
ऋषिः - परमेष्ठी प्रजापतिर्ऋषिः
देवता - विष्णुर्देवता
छन्दः - अनुष्टुप्
स्वरः - गान्धारः
1
सा वि॒श्वायुः॒ सा वि॒श्वक॑र्मा॒ सा वि॒श्वधा॑याः। इन्द्र॑स्य त्वा भा॒गꣳ सोमे॒नात॑नच्मि॒ विष्णो॑ ह॒व्यꣳर॑क्ष॥४॥
स्वर सहित पद पाठसा। वि॒श्वायु॒रिति॑ वि॒श्वऽआ॑युः। सा। वि॒श्वक॒र्मेति॑ वि॒श्वऽक॑र्मा। सा। विश्वधा॑या॒ इति॑ वि॒श्वऽधा॑याः। इन्द्र॑स्य। त्वा॒। भा॒गं। सोमे॑न। आ। त॒न॒च्मि॒। विष्णो॒ इति॒ वि॒ष्णो॑। ह॒व्यं। र॒क्ष॒ ॥४॥
स्वर रहित मन्त्र
सा विश्वायुः सा विश्वकर्मा सा विश्वधायाः । इन्द्रस्य त्वा भागँ सोमेना तनच्मि विष्णो हव्यँ रक्ष ॥
स्वर रहित पद पाठ
सा। विश्वायुरिति विश्वऽआयुः। सा। विश्वकर्मेति विश्वऽकर्मा। सा। विश्वधाया इति विश्वऽधायाः। इन्द्रस्य। त्वा। भागं। सोमेन। आ। तनच्मि। विष्णो इति विष्णो। हव्यं। रक्ष॥४॥
Vishay - ایشور اور دھرم کو کون جان سکتے ہیں
Padarth -
ہے(وشنو) ویاپک ایشور! آپ جس بانی کو دھارن کرتے ہیں وہ(وشو آیو) پُورن آیو کو دینے والی(سا) وہ(وشو کرما) جس سے کہ سمپُورن کریا کانڈ سِدّھ ہوتا ہے- اور(سا) وہ (وشو دھاباہ) سب جگت کو وِدّیا اور گُنوں سے دھارن کرنے والی ہے۔ پہلے کے منتر میں جو پرشن ہے اُس کے اُتر میں بھی تین پرکار کی بانی گرہن کرنے یوگیہ ہے۔ اسی سے میں(اندرسیہ) پرمیشور کے(بھاگم) سیون کرنے یوگیہ یگیّہ کو(سویمن) وِدّیا سے سِدّھ کئے رس اتھوا آنند سے(آتنچمی) اپنے ہردیہ میں درڑھ کرتا ہوں۔تتھا ہے پرمیشور پوورکت یگیّہ سمبندھی دینے لینے یوگیہ درویہ(پدارتھ) یا وگیان کی (رکھش) نرنتر رکھشا کیجیئے۔
Bhavarth - تین پرکار کی بانی ہوتی ہے- ارتھات پرتھم وہ جو کہ برہمچریہ میں پُورن وِدّیا پڑھنے یا پُورن آیو ہونے کے لئے سیون کی جاتی ہے۔دوسری وہ جو گرہ آشرم میں انیک کریا یا اُدیوگوں سے سُکھوں کو دینے والی وِستار سے پرگٹ کی جاتی ہے- اور تیسری وہ جو اس سنسار میں سب منشیوں کی شریر اور آتما کے سُکھ کی وردھی یا ایشوریہ آدی پدارتھوں کے وگیان کو دینے والی بان پرستھ اور سنیاس آشرم میں وِدوانوں سے اُپدیش کی جاتی ہے اس تین پرکار کی بانی کے بنا کسی کو سب سُکھ نہیں ہوسکتے کیونکہ اسی سے پوروکت یگیّہ تتھا ویاپک ایشور کی ستُوتی پرارتھنا اور اُپاسنا کرنا یوگیہ ہے۔ ایشور کی یہ آگیا ہے کہ جو نیم سے کیا ہوا یگیّہ سنسار میں رکھشا کا ہیتو اور پریم ستیہ بھاؤ سے پرارتھنا کیا ہوا ایشور وِدوانوں سرودا رکھشا کرتا ہے۔ وہی سب کا ادھیکش ہے پرنتو جو کریا میں کُشل دھارمک پروپکاری منُش ہے وہ ہی ایشور اور دھرم کو جان کر موکش اور سمیک کریا سادھنوں سے اس لوک اور پرلوک کےسُکھ کو پراپت ہوتے ہیں۔ تین پرکار کی بانی: پچھلے منتر بھاشیہ ایک مہتو پورن بات اُپدیش کی دی گئی تھی پرشن کے روپ میں۔ یہ کہ اے وِدوان پرش یا جاننے کی اِچھیا کرنے والے منش! وید کی شریشٹھ بانیوں میں سے تو کس کس بانی کے ابھیپرائے یعنی مطلب کو جاننا چاھتا ہے؟ بانی کا ارتھ یہاں وشے یا وِدّیا ہے جو انیک ہیں۔ اگنت ہیں۔ اس میں کوئی سندیہہ نہیں- اور یہ ہیں سب کے سب شریشٹھ ہمارے کلیان کے لئے لیکن انسان کے لئے یہ ممکن کہاں ہے- کہ وہ سمپورن گیان وِشے یا ودیاؤں کو حاصل کرسکے یا اس پر عبور پاسکے۔اس لئے سوال کے طور پر پیش کرکے آج کے اس اگلے منتر میں پرشن کے اس اُتر کو کھول کر بتلا دیا گیا ہے- کہ ہمارے لئے مُکھیہ یا اتی آوشیک تین وشے یا ودیائیں ہیں یا تین پرکار کی بانی- ایک سے برہمچریہ آشرم نیتی یا ویوہار کو جیون میں ڈھالنا دوسرے سے گرہستھ آشرم کے سد ویوہار اور وِدّیا کے جانکر اسے سورگ آشرم بنانا اور تیسرے بان پرستھ اور سنیاس آشرم سے سنسار کے انیہ پدارتھوں دھنوں اور سمبندھوں وغیرہ سے وِرکت ہوکر شریر اور آتما کا بل بوڑھا پرمیشور کے گیان وگیان کو پراپت ہوکر سوئیم آنندت ہونا اور سب کو آنند کی سِدّھی کرانا سپشٹ ہے کہ ان تین ودیاؤں سے ہی ویکتی پریوار سماج اور راشٹر سبھی سُکھی ہو سکتے ہیں ویوہار اور پرمارتھ- لوک اور پرلوک کا سُدھار ہو سکتا ہے-انیتها نہیں۔ آج کی دنیا کی روزمرہ بڑھتی جاتی مصیبتوں اور پریشانیوں کا واحد حل یہی ہے جو وید منتروں نے پیش کیا ہے پاٹھک گن منتر کے بھاوارتھ کو رشی کے شبدوں میں باربار پڑھتے ہوئے منن کریں اور ہو سکے تو رِگ وید آدی بھاشیہ بھومیکا میں کرم کانڈ کے اندر یگیہ وشے اور برہمچریہ آدی چاروں آشرموں کے وشے وستار کو دھیان پوروک پڑھ کر گہرائی سے اس پر وچار کرنے کی کریا کریں۔
इस भाष्य को एडिट करेंAcknowledgment
Book Scanning By:
Sri Durga Prasad Agarwal
Typing By:
N/A
Conversion to Unicode/OCR By:
Dr. Naresh Kumar Dhiman (Chair Professor, MDS University, Ajmer)
Donation for Typing/OCR By:
N/A
First Proofing By:
Acharya Chandra Dutta Sharma
Second Proofing By:
Pending
Third Proofing By:
Pending
Donation for Proofing By:
N/A
Databasing By:
Sri Jitendra Bansal
Websiting By:
Sri Raj Kumar Arya
Donation For Websiting By:
Shri Virendra Agarwal
Co-ordination By:
Sri Virendra Agarwal