यजुर्वेद - अध्याय 1/ मन्त्र 5
ऋषिः - परमेष्ठी प्रजापतिर्ऋषिः
देवता - अग्निर्देवता
छन्दः - आर्ची त्रिष्टुप्
स्वरः - धैवतः
2
अग्ने॑ व्रतपते व्र॒तं च॑रिष्यामि॒ तच्छ॑केयं॒ तन्मे॑ राध्यताम्।इ॒दम॒हमनृ॑तात् स॒त्यमुपै॑मि॥५॥
स्वर सहित पद पाठअग्ने॑। व्र॒त॒प॒त॒ इति॑ व्रतऽपते। व्र॒तं। च॒रि॒ष्या॒मि॒। तत्। श॒के॒यं॒। तत्। मे॒। रा॒ध्यता॒म्। इ॒दं। अ॒हं। अनृ॑तात्। स॒त्यं। उप॑ ए॒मि॒ ॥५॥
स्वर रहित मन्त्र
अग्ने व्रतपते व्रतं चरिष्यामि तच्छकेयं तन्मे राध्यताम् । इदमहमनृतात्सत्यमुपैमि ॥
स्वर रहित पद पाठ
अग्ने। व्रतपत इति व्रतऽपते। व्रतं। चरिष्यामि। तत्। शकेयं। तत्। मे। राध्यताम्। इदं। अहं। अनृतात्। सत्यं। उप एमि॥५॥
Vishay - - ستیہ بولنا ستیہ ماننا اور ستیہ کرنا شریشٹھتم کرم کی اور پہلا قدم
Padarth -
ہے برت پتے۔ ستیہ بھاشن آدی دھرموں کے پالن کرنے اور اگنے۔ ستیہ اُپدیش کرنے والے پرمیشور! میں اِنرتات-جو جُھوٹ سے الگ ستیم وید وِدّیا پرتیکش آدی پرمان -سرشٹی کرم- ودوانوں کا سنگ شریشٹھ وچار تتھا آتما کی شدھی آدی پرکاروں سے جو نربھرم[شک و شبہ سے الگ] سروہت- تتو ارتھات سدھانت کے پرکاشن کرنے والوں سے سدھ ہوا۔ اچھی پرکار پریکھشا کیا گیا برہم۔ستیہ بولنا ستیہ ماننا اور ستیہ کرنا ہے۔ اس کا اُپمی۔ انوشٹھان ارتھات نیم سے گرہن کرنے یا جاننے اور اس کی پراپتی کی اِچھیا کرتا ہوں مے میرے تت۔ اس ستیہ برت کو آپ رادھتیام اّچھی پرکار سِدھ کیجیئے جس سے کہ اہم میں اس ستیہ برت کے نیم کرنے کے لئے سکشم سمرتھ ہوؤں-اور میں اِدم اسی پرتیکھش ستیہ برت کے آچرن کا نیم چری شیامی- کروں گا۔
Bhavarth - پرمیشور نے سب منشیوں کو نیم سے سیون کرنے یوگیہ دھرم کا اُپدیش کیا ہے۔ جوکہ نیائے یکت پریکھشا کیا ہوا ستیہ لکھشنوں سے پرسدھ اور سب کا ہت کاری تتھا اس لوک ارتھات سنساری اور پرلوک ارتھات موکھش سُکھ کا ہیتو ہے۔ یہی سب کو آچرن یوگیہ ہے اور اس سے وردھ جو کہ ادھرم کہتا ہے۔ وہ کسی کو گرہن کرنے یوگیہ کبھی نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ سروت[جہاں تہاں] اُسی کا تیاگ کرنا ہے۔ اسی پرکار ہم کو بھی پرتگیا کرنی چاہیئے کہ ہے پرمیشور! ہم لوگ ویدوں میں آپ کے پرکاشت کئے ستیہ دھرم کو ہی گرہن کریں۔ تتھا ہے پرماتمن! آپ ہم پر ایسی کرپا کیجیئے کہ جس سے ہم لوگ اس ستیہ دھرم کا پالن کرکے ارتھ کام اور موکش روپ پھلوں کو سُگمتا [آسانی] سے پراپت ہو سکیں جیسے ستیہ برت کے پالن سے آپ برت پتی ہیں۔ ویسے ہی ہم لوگ بھی آپ کی کرپا اور اپنے پُرشارتھ سے تتھا شکتی ستیہ برت کے پالنے والے ہوں۔ تتھا دھرم کرنے کی اِچّھا سے اپنے ستیہ کرموں دوارہ سب سُکھوں کو پراپت ہوکر سب پرانیوں کو سُکھ پہنچانے والے بنیں ایسی اِچّھا سب پرانیوں کو کرنی چاہیئے۔ شت پرتھ براہمن میں اس منتر کی ویاکھیا میں کہا ہے کہ منشیوں کا آچرن دو پرکار کا ہوتا ہے- ایک ستیہ اور دوسرا جھوٹ کا- ارتھات جو پُرش من بانی اور شریر سے ستیہ کا آچرن کرتے ہیں وہ دیو کہلاتے ہیں-اور جو جُھوٹ کا آچرن کرنے والے ہوتے ہیں وہ اسُر راکشس آدی ناموں کے ادھیکاری ہوتے ہیں۔ شریشٹھتم کرم کی سِدّھی: مہریشی دیانند کو سوئم ستیہ سے اننیہ پیار تھا۔ اس لئے جہاں لاکوں کی گدیوں کو ٹھکرایا ہزاروں مصائب کے طوفانوں کے ہنستے ہنستے جھیلا۔ وہاں استیہ کے ساتھ سمجھوتہ کبھی نہیں کیا۔ چاہے جان اکیلی تھی-نہ چیلا تھا نہ چیلی تھی- پھر اپنی پرارتھنا پسک آریہ ابھی ونے میں اس منتر کی پرارتھنا میں لکھا کہ ہے سچدانند سوپرکاش سوروپ ایشور اگنے! برہمچریہ، گرہستھ، بان پرستھ آدی ستیہ برتوں کا آچرن میں کروں گا۔ سو اس برت کو آپ بھلی پرکار سے سِدھ کریں۔ تتھا میں انِرت ارتھات انتیہ دیہہ آدی پدارتھوں سے پرتھک ہوکے اس یتھارتھ ستیہ جس کا کبھی ناش نہیں ہوتا۔ اس ستیہ آچرن وِدّیا آدی لکھشن دھرم کو پراپت ہوتا ہوں۔ مانو جیون کو یگیّہ کے مارگ پر چلانا ہی شریشٹھتم کرم ہے۔ جس سے یحُروید کا آرمبھ ہوا ہے۔ اس کی سِدھی کے لئے سب سے پہلے انرت ارتھات جھوٹے جیون سے اُوپر اُٹھنا ہوگا۔ آگے منزل ملے گی رِت کی۔ جہاں انرت(استیہ) کی حالت میں منُش اپنے کو کیوں شریر مان کر بھوگوں کے لئے آتم ستا کو بھول جاتا ہے وہاں رِت کی حالت میں اندریوں کے چنگل سے چھوٹ کر بھی من اور بُدھی سے پرکرتی کے زیر اثر کچھ پھنسا رہتا ہے۔ کیونکہ من بُدھی چِت پرکرتی کے گُنوں میں جکڑا ہوا رہتا ہے کچھ لیکن آتما جب من بُدھی چِت سے بھی اُوپر اُٹھ کر کیول بھگوان کے ارپت ہوکر کرم کرتا ہے۔ تب وہ ستیہ مئے ہو جاتا ہے۔ اس سے شت پرتھ براہمن نے کہا کہ منُش جُھوٹ بولنے اور کرنے سے پوتر ہوتا ہے اس لئے (ستیم) اس برت سے ہاتھ میں لے کر آچمن کرتے ہوتے پرتگیا کرتا ہے کہ جل کی طرح پوتر ہوکر ستیہ کو دھارن کروں گا۔ تب برہمانڈ میں پھیلے ہوئے کی یگیّہ کے ایک چھوٹے سے لیکن مہان کرم اگنی یگیّہ کو کرنے کا ہوتا ہے۔ تب ہوتا ہے شریشٹھتم کرم کی اور مانوَ کا پہلا قدم۔
इस भाष्य को एडिट करेंAcknowledgment
Book Scanning By:
Sri Durga Prasad Agarwal
Typing By:
N/A
Conversion to Unicode/OCR By:
Dr. Naresh Kumar Dhiman (Chair Professor, MDS University, Ajmer)
Donation for Typing/OCR By:
N/A
First Proofing By:
Acharya Chandra Dutta Sharma
Second Proofing By:
Pending
Third Proofing By:
Pending
Donation for Proofing By:
N/A
Databasing By:
Sri Jitendra Bansal
Websiting By:
Sri Raj Kumar Arya
Donation For Websiting By:
Shri Virendra Agarwal
Co-ordination By:
Sri Virendra Agarwal